جانتا تھا کھا رہا ہے بے وفا جُھوٹی قسم
سادگی دیکھو کہ پِھر بھی اِعتِبار آ ہی گیا
………….
بہت زور سے ہنسا میں بڑی مددتوں کےبعد
آج پھر کہا کسی نے میرا اعتبار کیجیے
…………
کوئی نہیں ہے یہاں اعتبار کے قابل
کسی کو راز بتاو گے مارے جاؤ گے
…………
اپنوں کے بدلنے کا دکھ نہیں مجھے
میں بس اپنے اعتبار سے پریشان ہوں
…………
ہر حقیقت فریب لگتی ہے
جب کوئی اعتبار کھو بیٹھے