Ankh Poetry

مُدتوں روئیں گی وہ آنکھیں ہمیں بھولنے کو

مُدتوں ہم تیرے اشکوں میں پائے جائیں گے

…………..

رونے کی سزآ ہے نہ رلانے کی سزا ہے

یہ رسم الفت نبھانے کی سزا ہے

نکلتے ہیں جو یہ آنکھ سے آنسو

کسی کو بے تحاشا چاہنے کی سزا ہے

…………..

تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں

اپنے ہاتھوں کی لکیروں سے الجھ جاتی ہیں

…………..

شدید بخار، دکھتی آنکھیں، پھٹتا سر

ایسا لگتا کچھ ہی دن ہیں حیات کے باقی

…………..

اندﮬﮯ ﻧﮯ ﺍپنے ﮨﺎﺗﮫ ﭘﮧ ﺁنکھیں اگائی ﮨﯿﮟ

چھونے ﮐﯽ ﺩﯾﺮ ﮨﮯ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔