Ansoo Poetry

جو زبان سے بیان نہیں ہو تے
انہی لفظوں سے اشک بنتے ہیں

……….

روٹھی ہوٸی آنکهيں کبھی جھوٹ نہیں بولتیں
کیونکہ آنسو تب ہی آتے ہیں جب اپنا کوٸی درد دیتا ہے

……….

جب انسان تقدیر سے ہارتا ہے تو۔
اس کا بس صرف آنسوؤں پر چلتا ہے 

……….

کاش کوئی ہوتا جو ہمارے آنسوؤں کا بھرم رکھتا
یہاں تو ہر شخص نے رولانے کی قسم کھا رکھی ہے

……….

آنسو ہیں یہ میرے کچھ تو قدر کر
بہتے ہیں یہ صرف تیری ہی یاد میں
یوں نہ اپنی یاد میں تڑپایا کر