جب جب طبیعت میری گھبرائی ہے
تب تب چائے ہی بس یاد آئی ہے
……………
گفتگو آپ سے وہ بھی صبح صبح، اجی جائے
آنکھ کھلتے ہی ہم کو آپ نہیں چائے چاہئے
………..
مجھے لوگ بھی چائے کے جیسے ہی پسند ہیں
نا ضرورت سے زیادہ میٹھے نا ضرورت سے زیادہ کڑوے
………..
پھٹ رہا ہے سر درد سے اور پھر
ستم یہ کہ چائے بھی پوچھتا نہیں کوئی
………..
کسی نے آنا بھی چاہا تو بھگا دیا ہم نے
بسا کر چائے کو دل میں کرفیو لگا دیا ہم نے