جو بات کبھی نہ کہنی تھی
وہ بات منہ سے نکل گئی
جو لفظ تجھ سے کہنی تھی
وہ دل کے گوشے میں ره گئی
………….
جسم کے باہر بہت سے حصے ہیں پھر نجانے کیوں
لوگ اندر چھپے ہوئے دل کو کیسے توڑ دیتے ہیں
………….
الجھن کیا بتاؤں؟ میں تمہیں اپنے دل کی
تیرے ہی گلے لگ کر تیری ہی شکایت کرنے کو جی چاہتا ہے
………….
دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے
………….
تیری مسکراہٹ پہ دل ہار بیٹھے ورنہ
دل تو وہ سکندر ہے جو کبھی ہارا نہ تھا