Dil Poetry

جو بات کبھی نہ کہنی تھی
وہ بات منہ سے نکل گئی
جو لفظ تجھ سے کہنی تھی
وہ دل کے گوشے میں ره گئی

………….

جسم کے باہر بہت سے حصے ہیں پھر نجانے کیوں
لوگ اندر چھپے ہوئے دل کو کیسے توڑ دیتے ہیں

………….

الجھن کیا بتاؤں؟ میں تمہیں اپنے دل کی
تیرے ہی گلے لگ کر تیری ہی شکایت کرنے کو جی چاہتا ہے

………….

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے

………….

تیری مسکراہٹ پہ دل ہار بیٹھے ورنہ
دل تو وہ سکندر ہے جو کبھی ہارا نہ تھا