Father Poetry

عزیز تر مجھے رکھتا ہے وہ رگ جاں سے

یہ بات سچ ہے مرا باپ کم نہیں ماں سے

…………

باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک

ماں دعا ہے جو صدا سایہ فگن رہتی ہے

…………

میں پڑھاؤ نہ رشتوں کی کوئی اور کتاب

پڑھی ہے باپ کے چہرے کی جھریاں ہم نے

…………

اگر ہو گود ماں کی تو فرشتے کچھ نہیں لکھتے

جو ممتا روٹھ جائے تو کنارے پھر نہیں دکھتے

…………

یتیمی ساتھ لاتی ہے زمانے بھر کے دکھ
..
سنا ہے باپ زندہ ہو تو کانٹے بھی نہیں چبھتے

…………

بیٹیاں باپ کی آنکھوں میں چھپے خواب کو پہچانتی ہیں

اور کوئی دوسرا اس خواب کو پڑھ لے تو برا مانتی ہیں