Hont Poetry

دور سے یوں دیا مجھے بوسہ

ہونٹ کی ہونٹ کو خبر نہ ہوئی

…………..

روبرو کر کے کبھی اپنے مہکتے سرخ ہونٹ

ایک دو پل کے لیے گلدان کر دے گا مجھے

…………..

ہونٹ اپنے ہیں دانت بھی اپنے

کیا شکایت کریں کسی سے ہم

…………..

قیامت ٹوٹ پڑتی ھے ذرا سا ہونٹ ہلانے پر.

نہ جانے کیا حشر ہوگا جب وہ مسکراۓ گا

…………..

صرف اس کے ہونٹ کاغذ پر بنا دیتا ہوں میں

خود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ