پوچھتے تھے نا کتنا پیار ہے تم سے
لو گن لو اب بارش کی بوندیں
…………….
موسم تھا بے قرار تمھیں سوچتے رہے
کل رات بار بار تمھیں سوچتے رہے
بارش ہوئی تو گھر کے دریچے سے لگ کے ھم
چپ چاپ سوگوار تمھیں سوچتے رہے
…………….
اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
برسات میں بھی یاد نہ جب ان کو ہم آئے
…………….
واہ موسم آج تیری وفا پے دل خوش ہو گیا
یاد یار مجھے آئی اور برس تو پڑا
…………….
مجھے کاغذ کی کشتی میں بٹھا کر
وہ خود بارش کا پانی ہو گیا