Mohabbat Poetry

اپنے دل سے کہدو کسی اور کی محبت کا نہ سوچے
ایک میں ہی کافی ہوں تجھے ساری عمر چاہنے کے لیے

…………

وجہ نفرتوں کے لۓ تلاش کی جاتی ہے
محبت تو انسان کو بے وجہ ہو جاتی ہے

…………

محبت کھیل ہے قسمت کا صاحب
زلیخا نام رکھنے سے یوسف نہیں ملتا

…………

کتنی ظالم ہوتی ہے یہ پل دو پل کی محبت
نہ چاہتے ہوئے بھی دل کو کسی کا انتظار رہتا ہے

…………

میں نے وہاں بھی صرف تمہیں ہی مانگا
جہاں لوگ صرف اپنی خوشیاں مانگتے ہیں

جو چاہتے ہو سو کہتے ہو چپ رہنے کی لذت کیا جانو
یہ راز محبت ہے پیارے تم راز محبت کیا جانو

آل رضا رضا
……….

محبت کرنے والے درد میں تنہا نہیں ہوتے
جو روٹھو گے کبھی مجھ سے تو اپنا دل دکھاؤ گے

عازم کوہلی
…………
تمہارا نام لیا تھا کبھی محبت سے
مٹھاس اس کی ابھی تک مری زبان میں ہے

عباس دان
………..
گلاب خواب ستارے دھنک اداس چراغ
پڑی ہے فصل محبت کٹی کٹائی صبا
اے آر ساحل علیگ
………

نئی محبتیں خالدؔ پرانی دوستیاں
عذاب کشمکش بے اماں میں رہتے ہیں
عبد العزیز خالد
………..
محبت خود محبت کا صلہ ہے عارفیؔ لیکن
کوئی آسان ہے کیا بے نیاز مدعا ہونا
عبدالحیٔ عارفی
……..
لوگ کہتے ہیں کہ تم سے ہی محبت ہے مجھے
تم جو کہتے ہو کہ وحشت ہے تو وحشت ہوگی
عبد الحمید عدم
…………..

اے دوست محبت کے صدمے تنہا ہی اٹھانے پڑتے ہیں
رہبر تو فقط اس رستے میں دو گام سہارا دیتے ہیں
عبد الحمید عدم
………..

نئے ہیں وصل کے موسم محبتیں بھی نئی
نئے رقیب ہیں اب کے عداوتیں بھی نئی
عبد الوہاب سخن
…………

محبتوں کے حسیں باب سے ذرا آگے
کتاب زیست میں ملتا ہے گمرہی کا ورق
عبد الوہاب سخن
………….

نفس کے لوچ کو خنجر بنانا چاہتی ہے
محبت اپنی تیزی آزمانا چاہتی ہے
عبد الرؤف عروج
………..

اسے میں کیوں محبت سے نہ دیکھوں
وہ میرا پہلا پہلا پیار ٹھہرا
ابھیشیک کمار امبر
………….

جانے کیا کچھ ہو چھپا تم میں محبت کے سوا
ہم تسلی کے لئے پھر سے کھگالیں گے تمہیں
ابھیشیک شکلا
………

یہ محبت کوئی انجان سی شے ہوتی تھی
کیا یہ کم ہے کہ اسے تیری بدولت سمجھے
عابد ملک

………….
ہمیں تو ان کی محبت ہے کوئی کچھ سمجھے
ہمارے ساتھ محبت انہیں نہیں تو نہیں
آغا اکبرآبادی
…………..

سب اپنے اپنے طریقے سے بھیک مانگتے ہیں
کوئی بنام محبت کوئی بہ جامۂ عشق
عابد ودود

…………..

سحرؔ اب ہوگا میرا ذکر بھی روشن دماغوں میں
محبت نام کی اک رسم بے جا چھوڑ دی میں نے
ابو محمد سحر
………….

ہنسا کرتے ہیں اکثر لوگ دیوانوں کی باتوں پر
جہاں والے نہیں سمجھے محبت کی زباں شاید
ابو محمد واصل بہرائچی

…………
آتی ہے نظر اس میں اخلاص کی ہر صورت
آئینہ ہے آئینہ انسان محبت کا
ابوزاہد سید یحییٰ حسینی قدر

………..
کن منزلوں لٹے ہیں محبت کے قافلے
انساں زمیں پہ آج غریب الوطن سا ہے
ادا جعفری

……….
احسان رب محبتیں اتنی ملیں عدیلؔ
اس عمر مختصر میں نہ لوٹا سکیں گے ہم
عدیل زیدی

………..
نہ پوچھو حسن کی تعریف ہم سے
محبت جس سے ہو بس وہ حسیں ہے
عادل فاروقی
…………
میں اجالے کو محبت کا خدا لکھتا ہوں
وہ اندھیرے ہی سے مانوس ہوا جاتا ہے
افروز عالم

………….

مجھے گم شدہ دل کا غم ہے تو یہ ہے
کہ اس میں بھری تھی محبت کسی کی
افسر الہ آبادی
…….

اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے
گویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
افضال فردوس

……………
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
افضل گوہر راؤ
………

بچھڑنے کا ارادہ ہے تو مجھ سے مشورہ کر لو
محبت میں کوئی بھی فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا
افضل خان
…………

مجھے رونا نہیں آواز بھی بھاری نہیں کرنی
محبت کی کہانی میں اداکاری نہیں کرنی
افضل خان
……..

اسی لیے ہمیں احساس جرم ہے شاید
ابھی ہماری محبت نئی نئی ہے نا
افضل خان
………..
یہ محبت کے محل تعمیر کرنا چھوڑ دے
میں بھی شہزادہ نہیں ہوں تو بھی شہزادی نہیں
افضل خان
………..
تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا
یہاں اپنے سوا کوئی ملاقاتی نہیں ہوتا
افضل خان
……………

محبتوں میں تو کچھ بھی پتا نہیں لگتا
بہت برا ہے وہ پھر بھی برا نہیں لگتا
احمد علوی

………
آج دیکھا ہے اسے ایسی محبت سے عطاؔ
وہ یہی بھول گیا اس کو کہیں جانا تھا
احمد عطا
……..

اور فرازؔ چاہئیں کتنی محبتیں تجھے
ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا
احمد فراز
………..

تو محبت سے کوئی چال تو چل
ہار جانے کا حوصلہ ہے مجھے
احمد فراز

…………
شہر والوں کی محبت کا میں قائل ہوں مگر
میں نے جس ہاتھ کو چوما وہی خنجر نکلا
احمد فراز

…………
کسے خبر وہ محبت تھی یا رقابت تھی
بہت سے لوگ تجھے دیکھ کر ہمارے ہوئے
احمد فراز

…………
تجھ سے مل کر تو یہ لگتا ہے کہ اے اجنبی دوست
تو مری پہلی محبت تھی مری آخری دوست
احمد فراز
………..

وہ جس گھمنڈ سے بچھڑا گلہ تو اس کا ہے
کہ ساری بات محبت میں رکھ رکھاؤ کی تھی
احمد فراز
………

اس کا کیا ہے تم نہ سہی تو چاہنے والے اور بہت
ترک محبت کرنے والو تم تنہا رہ جاؤ گے
احمد فراز

…………
جو غزل آج ترے ہجر میں لکھی ہے وہ کل
کیا خبر اہل محبت کا ترانہ بن جائے
احمد فراز
………

ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے یوں ہے
احمد فراز

………
غور سے دیکھو مجھے اور پھر کہو
کیسے کیسوں کو محبت کھا گئی
احمد فرہاد

………….
اچھی خاصی دوستی تھی یار ہم دونوں کے بیچ
ایک دن پھر اس نے اظہار محبت کر دیا
احمد فضل خان
………
محبت نے مائلؔ کیا ہر کسی کو
کسی پر کسی کو کسی پر کسی کو
احمد حسین مائل
……….

ایک طرف کچھ ہونٹ محبت کی روشن آیات پڑھیں
اک صف میں ہتھیار سجائے سارے جنگ پرست رہیں
احمد جہانگیر
……….
یہ کیا چیز تعمیر کرنے چلے ہو
بنائے محبت کو ویران کر کے
احمد جاوید
……….

تنہائی سے بچاؤ کی صورت نہیں کروں
مر جاؤں کیا کسی سے محبت نہیں کروں
احمد کمال پروازی
………

محبت تیر ہے اور تیر باطن چھید دیتا ہے
مگر نیت غلط ہو تو نشانے پر نہیں لگتا
احمد کمال پروازی

…………
چاہئے ہے مجھے انکار محبت مرے دوست
لیکن اس میں ترا انکار نہیں چاہئے ہے
احمد کامران
………….

راس آئے گی محبت اس کو
جس سے ہوتے نہیں وعدے پورے
احمد کامران

…………..

اہل ہوس تو خیر ہوس میں ہوئے ذلیل
وہ بھی ہوئے خراب، محبت جنہوں نے کی
احمد مشتاق
………

رونے لگتا ہوں محبت میں تو کہتا ہے کوئی
کیا ترے اشکوں سے یہ جنگل ہرا ہو جائے گا
احمد مشتاق

………….

مجھے معلوم ہے اہل وفا پر کیا گزرتی ہے
سمجھ کر سوچ کر تجھ سے محبت کر رہا ہوں میں
احمد مشتاق
………

محبت مر گئی مشتاقؔ لیکن تم نہ مانو گے
میں یہ افواہ بھی تم کو سنا کر دیکھ لیتا ہوں
احمد مشتاق

…………
مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی
احمد ندیم قاسمی

……..

کہیں یہ اپنی محبت کی انتہا تو نہیں
بہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی
احمد راہی

………..
ہوتا نہ کوئی کار زمانہ مرے سپرد
بس اپنے کاروبار محبت کو دیکھتا
احمد رضوان

…………
قم بازن العشق سے دل زندہ کرے گا
ی مجھ سے محبت کے مسیحا نے کہا ہے
احمد صغیر
…….

الٰہی راہ محبت کو طے کریں کیونکر
یہ راستہ تو مسافر کے ساتھ چلتا ہے
احمد سہارنپوری

…………
میں مکیں ہوں نہ مکاں شہر محبت کا ظفرؔ
دل مسافر نہ کسی غیر کے گھر جائے گا
احمد ظفر
………….

گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے
احمد عطاء اللہ
…………

بس ایک ہی بلا ہے محبت کہیں جسے
وہ پانیوں میں آگ لگاتی ہے آج بھی
اجیت سنگھ حسرت
…………..

آغاز محبت میں عاجزؔ رکتی نہ تھی موج اشک رواں
انجام اب ان خشک آنکھوں سے اک اشک نکلنا مشکل ہے
عاجز ماتوی
…………

ہزار منزل غم سے گزر چکے لیکن
ابھی جنون محبت کی ابتدا بھی نہیں
اجمل اجملی
………………..

حرف دشنام سے یوں اس نے نوازا ہم کو
یہ ملامت ہی محبت کا صلہ ہو جیسے
اکبر علی خان عرشی زادہ
…………

محبت کا تم سے اثر کیا کہوں
نظر مل گئی دل دھڑکنے لگا
اکبر الہ آبادی
……….

انہیں بھی جوش الفت ہو تو لطف اٹھے محبت کا
ہمیں دن رات اگر تڑپے تو پھر اس میں مزا کیا ہے
اکبر الہ آبادی

…………..

رہ و رسم محبت ان حسینوں سے میں کیا رکھوں
جہاں تک دیکھتا ہوں نفع ان کا ہے ضرر اپنا
اکبر الہ آبادی
……….

زمانے سے محبت کا ابھی تک
یہ حاصل ہے کہ کچھ حاصل نہیں ہے
اخلاق بندوی
………..

پائے صنم ہے اور جبین حرم نواز
رسم و رواج شہر محبت نہ پوچھئے
اختر علی تلہری
………

جب سے منہ کو لگ گئی اخترؔ محبت کی شراب
بے پیے آٹھوں پہر مدہوش رہنا آ گیا
اختر انصاری
…………

وہ ماضی جو ہے اک مجموعہ اشکوں اور آہوں کا
نہ جانے مجھ کو اس ماضی سے کیوں اتنی محبت ہے
اختر انصاری
…………

کوئی مآل محبت مجھے بتاؤ نہیں
میں خواب دیکھ رہا ہوں مجھے جگاؤ نہیں
اختر انصاری

………….
سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو
ہٹاؤ راہ محبت سے رہنماؤں کو
اختر انصاری اکبرآبادی
………

اقرار محبت تو بڑی بات ہے لیکن
انکار محبت کی ادا اور ہی کچھ ہے
اختر مسلمی

…………
دی اس نے مجھ کو جرم محبت کی وہ سزا
کچھ بے قصور لوگ سزا مانگنے لگے
اختر مسلمی

……….
لذت درد ملی جرم محبت میں اسے
وہ سزا پائی ہے دل نے کہ خطا جھوم اٹھی
اختر مسلمی
……….

رہ وفا میں لٹا کر متاع قلب و جگر
کیا ہے تیری محبت کا حق ادا میں نے
اختر مسلمی
………….

جنوں بھی زحمت خرد بھی لعنت ہے زخم دل کی دوا محبت
حریم جاں میں طواف پیہم یہی ہے انداز عاشقانہ
اختر اورینوی
…….

محبت کے اقرار سے شرم کب تک
کبھی سامنا ہو تو مجبور کر دوں
اختر شیرانی

…………..
مانگتی ہے اب محبت اپنے ہونے کا ثبوت
اور میں جاتا نہیں اظہار کی تفصیل میں
عالم خورشید
……..

محبتوں کے کئی رنگ روپ ہوتے ہیں
فریب یار سے کوئی گلہ نہیں کرتے
عالم خورشید
………….

محبتوں کے کئی رنگ روپ ہوتے ہیں
فریب یار سے کوئی گلہ نہیں کرتے
عالم خورشید
……

اس راہ محبت میں تو ساتھ اگر ہوتا
ہر گام پہ گل کھلتے خوشبو کا سفر ہوتا
عالم تاب تشنہ
………..

حد ہو گئی تھی ہم سے محبت میں کفر کی
جیسے خدا نخواستہ وہ لاشریک تھا
عالم تاب تشنہ
………

افسانہ محبت کا پورا ہو تو کیسے ہو
کچھ ہے دل قاتل تک کچھ ہے دل بسمل تک
علیم مسرور

………
جانے کب کیسے گرفتار محبت ہوئے ہم
جانے کب ڈھل گئے اقرار میں انکار کے رنگ
علینا عترت
…………

ہم اہل دل نے معیار محبت بھی بدل ڈالے
جو غم ہر فرد کا غم ہے اسی کو غم سمجھتے ہیں
علی جواد زیدی

………
ہماری زندگی کیا ہے محبت ہی محبت ہے
تمہارا بھی یہی دستور بن جائے تو اچھا ہو
علی ظہیر رضوی لکھنوی
…………

نفرت سے محبت کو سہارے بھی ملے ہیں
طوفان کے دامن میں کنارے بھی ملے ہیں
علی ظہیر رضوی لکھنوی
………

دل کشی تھی انسیت تھی یا محبت یا جنون
سب مراحل تجھ سے جو منسوب تھے اچھے لگے
آلوک یادو
………..

یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں
علامہ اقبال
………..

ہوئی نہ عام جہاں میں کبھی حکومت عشق
سبب یہ ہے کہ محبت زمانہ ساز نہیں
علامہ اقبال
…….

محبت کے لئے دل ڈھونڈھ کوئی ٹوٹنے والا
یہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہیں نازک آبگینوں میں
علامہ اقبال
……..

چمن زار محبت میں خموشی موت ہے بلبل
یہاں کی زندگی پابندئ رسم فغاں تک ہے
علامہ اقبال
……….

ہم نے اول سے پڑھی ہے یہ کتاب آخر تک
ہم سے پوچھے کوئی ہوتی ہے محبت کیسی
الطاف حسین حالی
……

محبت جرم ہے تو پھر سزا بھی ایک جیسی ہو
کوئی رسوا کوئی مشہور ہو ایسا نہیں ہوتا
عنبر کھربندہ
………….

محبت اور قربانی میں ہی تعمیر مضمر ہے
در و دیوار سے بن جائے گھر ایسا نہیں ہوتا
عنبرین حسیب عنبر
………

تو نے جس بات کو اظہار محبت سمجھا
بات کرنے کو بس اک بات رکھی تھی ہم نے
امیر امام
…………

ہنس کے فرماتے ہیں وہ دیکھ کے حالت میری
کیوں تم آسان سمجھتے تھے محبت میری
امیر مینائی
………

کس ڈھٹائی سے وہ دل چھین کے کہتے ہیں امیرؔ
وہ مرا گھر ہے رہے جس میں محبت میری
امیر مینائی
…………

ہم ہیں ان سے وہ غیر سے مایوس
کیا محبت کسی کو راس نہیں
امیر رضا مظہری
………..

کچھ تو احساس محبت سے ہوئیں نم آنکھیں
کچھ تری یاد کے بادل بھی بھگو جاتے ہیں
امیتا پرسو رام میتا

……….
تمہیں ہم سے محبت ہے ہمیں تم سے محبت ہے
انا کا دائرہ پھر بھی ہمارے درمیاں کیوں ہے
امیتا پرسو رام میتا

…………
کھینچ لایا تجھے احساس محبت مجھ تک
ہم سفر ہونے کا تیرا بھی ارادہ کب تھا
امیتا پرسو رام میتا
………

مزا تبھی ہے محبت میں غرق ہونے کا
میں ڈوب جاؤں تو یہ ہو کہ تو بھی تو نہ رہے
امیتا پرسو رام میتا
……….

محبت عمر بھر کی رائیگاں کرنا نہیں اچھا
سنبھل اے دل انا کو آسماں کرنا نہیں اچھا
امیتا پرسو رام میتا
……….

تہہ کر چکے بساط غم و فکر روزگار
تب خانقاہ عشق و محبت میں آئے ہیں
امیر حمزہ ثاقب

………
خبر بھی ہے تجھے اس دفتر محبت کو
جلانے جلنے میں کیا کیا زمانے لگتے ہیں
امیر حمزہ ثاقب
………..

چند الفاظ کے موتی ہیں مرے دامن میں
ہے مگر تیری محبت کا تقاضا کچھ اور
عامر عثمانی
………..

آبلوں کا شکوہ کیا ٹھوکروں کا غم کیسا
آدمی محبت میں سب کو بھول جاتا ہے
عامر عثمانی

………….
تم جس کو سمجھتے ہو کہ ہے حسن تمہارا
مجھ کو تو وہ اپنی ہی محبت نظر آئی
آنند نرائن ملا
………..

محبت فرق کھو دیتی ہے اعلیٰ اور ادنیٰ کا
رخ خورشید میں ذرہ کی ہم تنویر دیکھیں گے
آنند نرائن ملا
…….

غم حیات شریک غم محبت ہے
ملا دئے ہیں کچھ آنسو مری شراب کے ساتھ
آنند نرائن ملا

……….
جب دل ہی نہیں ہے پہلو میں پھر عشق کا سودا کون کرے
اب ان سے محبت کون کرے اب ان کی تمنا کون کرے
امجد نجمی
……….

نہ کچھ عالم سمجھتے ہیں نہ کچھ جاہل سمجھتے ہیں
محبت کی حقیقت کو بس اہل دل سمجھتے ہیں
امجد نجمی
……….

ہر ایک شخص تمہاری طرح نہیں ہوتا
کوئی کسی سے محبت کہاں کرے کیسے
انیس انصاری
………….

ہر اک کو نہیں ہوتا عرفان محبت کا
ہر اک کو محبت کی جاگیر نہیں ملتی
انجنا سندھیر
………….