Phool Poetry

یوں لگے دوست تیرا مجھ سے خفا ھو جانا.

جس طرح پھول سے خوشبو کا جدا ہو جانا.

………….

خوشبو خوشبو پھول کی دنیا جلوہ جلوہ رنگِ نگاہ

یہ بھی دل کو راس نہ آئے ایسا بھی ہو سکتا ہے

………….

یوں تو کس پھول سے رنگت نہ گئی بو نہ گئی

اے محبت مرے پہلو سے مگر تو نہ گئی

………….

مٹ چلے میری امیدوں کی طرح حرف مگر

آج تک تیرے خطوں سے تری خوشبو نہ گئی

………….

اس کی آنکھوں میں بھی کاجل پھیل رہا ہے

میں بھی مڑ کے جاتے جاتے دیکھ رہا ہوں

………….

کانٹوں سے کیا گلہ وہ تو مجبور ہیں اپنی فطرت سے

درد تو تب ہوا جب پھول بھی زخم دینے لگے