شام ڈھلتے ہی تیری دید کے مارے ہوئے ہم..
تاک میں رکھی ہوئی آنکھیں جلا دیتے ہیں..
…………
اندھیری شام تھی بادل برس نہ پائے تھے
وہ میرے پاس نہ تھا اور میں کھل کے رویا تھا
…………
مشغلہ اچھا ہے یہ بھی سردیوں کی شام کا
بیٹھ کر تنہائی میں یادیں پرانی دیکھنا
…………
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا ..!
…………
رنگے ہاتھوں پکڑ لیا میں نے
شام سورج چرانےوالی تھی