ظرف رکھتے تو جان لیتے
چپ بھی ایک شکایت ہے
…………….
،ہاے آداب محبت کے تقاضے ساغر۔
بس زرا سے لب ،ہلے اور شکایات نے دم توڑ دیا۔
…………….
اب تو جس طور بھی گزر جائے
کوئی اسرار زندگی سے نہیں
اس کے غم میں کیا سبھی کو معاف
کوئی شکوہ بھی اب کسی سے نہیں
…………….
جانے دو صاحــــــــــب اتنے شکوے.!!!
لگتا ہے محبت نہیں احسان کرتے ہو.!!!
…………….
ذرا ذرا سی شکایت پہ روٹھ جاتے ہیں
نیا نیا ہے ابھی شوق دل ربائی کا