اس بار سودا ذرا سادہ کریں گے
وعدہ کریں گے لیکن آدھا کریں گے
………
باتوں کے پاسدار لوگ تھے
وعدوں سے پھر گئے نظروں سے گر گئے
………
سادگی تو ہماری ذرا دیکھئے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
بات تو صرف ایک رات کی تھی
انتظار پوری عمر کر لیا
………
بڑے وعدے کرتے تھے کچھ لوگ عمر بھر ساتھ نبھانے کے
ابھی زندہ ہیں تو بھلا دیا اگر مر جاتے تو کیا ہوتا
………
وہ اپنا حافظہ ہی کھو بیٹھی تھی
وعدے تو بہت یاد دلائے میں نے